Actions

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

From IQBAL

Revision as of 15:06, 25 May 2018 by Jawad Shah (talk | contribs) (Created page with "<center> ==ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں گھیپ== ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں<br> مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں<...")
(diff) ← Older revision | Latest revision (diff) | Newer revision → (diff)

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں گھیپ

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

ستم ہو کہ ہو وعده بے حجابی
کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں

یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو
کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں

ذرا سا تو دل ہوں، مگر شوخ اتنا
وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں

کوئی دم کا مہماں ہوں اے اہل محفل
چراغ سحر ہوں، بجھا چاہتا ہوں

بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں، سزا چاہتا ہوں