Actions

Difference between revisions of "اختر صبح"

From IQBAL

(Created page with " <center> ==<big>اختر صبح</big>== ستارہ صبح کا روتا تھا اور یہ کہتا تھا<br> ملی نگاہ مگر فرصت نظر نہ ملی<br> ہوئ...")
 
(اختر صبح)
 
Line 12: Line 12:
 
نفس حباب کا، تابندگی شرارے کی<br>
 
نفس حباب کا، تابندگی شرارے کی<br>
  
کہا یہ میں نے کہ اے زیور جبین سحر<br>
+
!کہا یہ میں نے کہ اے زیور جبین سحر<br>
 
غم فنا ہے تجھے! گنبد فلک سے اتر<br>
 
غم فنا ہے تجھے! گنبد فلک سے اتر<br>
  

Latest revision as of 17:49, 25 May 2018

اختر صبح

ستارہ صبح کا روتا تھا اور یہ کہتا تھا
ملی نگاہ مگر فرصت نظر نہ ملی

ہوئی ہے زندہ دم آفتاب سے ہر شے
اماں مجھی کو تہ دامن سحر نہ ملی

بساط کیا ہے بھلا صبح کے ستارے کی
نفس حباب کا، تابندگی شرارے کی

!کہا یہ میں نے کہ اے زیور جبین سحر
غم فنا ہے تجھے! گنبد فلک سے اتر

ٹپک بلندی گردوں سے ہمرہ شبنم
مرے ریاض سخن کی فضا ہے جاں پرور

میں باغباں ہوں، محبت بہار ہے اس کی
بنا مثال ابد پائدار ہے اس کی