Actions

Difference between revisions of "افغانستان"

From IQBAL

(Created page with "<div dir="rtl"> حضرت علامہ کو افغانستان سے گہری دلچسپی رہی ۔ اس دلچسپی کا اندازہ ان اشعار سے ہو سکتاہے ج...")
 
(No difference)

Latest revision as of 19:35, 27 June 2018

حضرت علامہ کو افغانستان سے گہری دلچسپی رہی ۔ اس دلچسپی کا اندازہ ان اشعار سے ہو سکتاہے جو سیاست افغانستان کے بعد مثنوی پس چہ باید کرد کی صورت میں شائع ہوئے۔ امان اللہ خاں کے فرار کے بعد افغانستان میں جو حالت پیدا ہوئی وہ ہر صاحب دل مسلمان کے لیے بے حد قلق انگیز تھی عام طورپر یہ مشہورہے کہ جب نادر خاں لاہور سے گزرے تو اقبال نے اپنا تمام اندوختہ جو اس وقت ان کے پاس موجود تھا۔ لے کر سٹیشن پر پہنچے اور علیحدگی میں نادر خاں سے کہا کہ میری کائنات یہی کچھ ہے۔ اسے قبول فرما کر اس جہاد کے ثواب اور افغانستان کے استقلال کی کوشش میں شمولیت کا شرف مجھے بھی حاصل ہونے دیجیے۔ نادر خاں نے متاع درویش کے قبول سے بصد شکریہ انکار کر دیا۔ لیکن اقبال اس فکر میں رہے اور دوستوں سے خطوط اور تار کے ذریعے اپیل کی۔ مولوی محمد جمیل صاحب کو لکھتے ہیں : ’’افغانستان میں دوبارہ امن قائم ہوتا جاتا ہے۔ ہندوستان میں معدودے چند افراد کو ا س ملک کے انقلاب کے اسباب سے واقفیت ہے۔ میری رائے میں امان اللہ کی واپسی کے کوئی امکانات نہیں‘‘۔ علامہ خود استقلال افغانسان کے بعد کابل گئے اور آزادملک کو اپنی مسیحا نفسی سے زندہ کرنے میں حصہ لیا۔ اور جن لوگوں نے ملک کی آزادی کے حاصل کرنے میں حصہ لیاتھا۔ انہیں اپنے ہدیہ عقیدت سے جس نے اشعار تابدارکی صورت اختیار کی ہمیشہ کے لیے زندہ کر دیا۔ احباب بنگلور سے بذریعہ تار افغانستان کی آزادی کی کوشش کے لیے چندہ جمع کیا جا رہا ہے مولوی محمد جمیل صاحب کو ۱۹۲۹ء میں لکھتے ہیں: ’’مجھے امید ہے کہ احباب بنگلور جن سے میں نے اس سلسلہ میں اعانت کی درخواست کی ہے فراخ دلی سے چندہ دیں گے۔ میں نے سیٹھ حاجی اسمعیل ایڈیٹر ’’الکلام‘‘ اور عبدالغفو ر صاحب کو بھی تار دیا ہے۔ ازراہ کرم ہمارے اٹک پار کے بھائیوں کی طرف سے جو ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے وہ ان حضرات کو یاد دلائیے۔ افغانستان کا استقلال و استحکام مسلمانان ہندوستان اور وسطی ایشیاء کے لیے وجہ جمعیت و تقویت ہے‘‘۔