Actions

صدیق

From IQBAL

صدیق

اک دن رسول پاک نے اصحاب سے کہا
دیں مال راہ حق میں جو ہوں تم میں مالدار

ارشاد سن کے فرط طرب سے عمر اٹھے
اس روز ان کے پاس تھے درہم کئی ہزار

دل میں یہ کہہ رہے تھے کہ صدیق سے ضرور
بڑھ کر رکھے گا آج قدم میرا راہوار

لائے غرضکہ مال رسول امیں کے پاس
ایثار کی ہے دست نگر ابتدائے کار

پوچھا حضور سرور عالم نے، اے عمر
! اے وہ کہ جوش حق سے ترے دل کو ہے قرار

رکھا ہے کچھ عیال کی خاطر بھی تو نے کیا؟
مسلم ہے اپنے خویش و اقارب کا حق گزار

کی عرض نصف مال ہے فرزند و زن کا حق
باقی جو ہے وہ ملت بیضا پہ ہے نثار

اتنے میں وہ رفیق نبوت بھی آگیا
جس سے بنائے عشق و محبت ہے استوار

لے آیا اپنے ساتھ وہ مرد وفا سرشت
ہر چیز، جس سے چشم جہاں میں ہو اعتبار

ملک یمین و درہم و دینار و رخت و جنس
اسپ قمر سم و شتر و قاطر و حمار

بولے حضور، چاہیے فکر عیال بھی
کہنے لگا وہ عشق و محبت کا راز دار

اے تجھ سے دیدئہ مہ و انجم فروغ گیر!
اے تیری ذات باعث تکوین روزگار!

پروانے کو چراغ ہے، بلبل کو پھول بس
صدیق کے لیے ہے خدا کا رسول بس