خوشامد
From IQBAL
"
خوشامد
ار جہاں سے نہيں آگاہ ، وليکن
ارباب نظر سے نہيں پوشيدہ کوئي راز
کر تو بھي حکومت کے وزيروں کي خوشامد
دستور نيا ، اور نئے دور کا آغاز
معلوم نہيں ، ہے يہ خوشامد کہ حقيقت
کہہ دے کوئي الو کو اگر 'رات کا شہباز
"
خوشامد
ار جہاں سے نہيں آگاہ ، وليکن
ارباب نظر سے نہيں پوشيدہ کوئي راز
کر تو بھي حکومت کے وزيروں کي خوشامد
دستور نيا ، اور نئے دور کا آغاز
معلوم نہيں ، ہے يہ خوشامد کہ حقيقت
کہہ دے کوئي الو کو اگر 'رات کا شہباز