Actions

امامت

From IQBAL

امامت

تو نے پوچھي ہے امامت کی حقيقت مجھ سے

حق تجھے ميری طرح صاحب اسرار کرے

ہے وہی تيرے زمانے کا امام برحق

جو تجھے حاضر و موجود سے بيزار کرے

موت کے آئنے ميں تجھ کو دکھا کر رخ دوست

زندگی تيرے ليے اور بھی دشوار کرے

دے کے احساس زياں تيرا لہو گرما دے

فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے

فتنہ ملت بيضا ہے امامت اس کی

جو مسلماں کو سلاطيں کا پرستار کرے